عرب ریاستوں اور بحرالکاہل کے جزائر کی کانفرنس میں سعودی عرب کی میزبانی میں "ایکسپو 2030" کے انعقاد کی حمایت

"ریاض اعلامیہ" میں موسمیاتی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا

کانفرنس کے شرکاء کا گروپ فوٹو (سعودی وزارت خارجہ)
کانفرنس کے شرکاء کا گروپ فوٹو (سعودی وزارت خارجہ)
TT

عرب ریاستوں اور بحرالکاہل کے جزائر کی کانفرنس میں سعودی عرب کی میزبانی میں "ایکسپو 2030" کے انعقاد کی حمایت

کانفرنس کے شرکاء کا گروپ فوٹو (سعودی وزارت خارجہ)
کانفرنس کے شرکاء کا گروپ فوٹو (سعودی وزارت خارجہ)

پیر کے روز سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی زیر صدارت عرب لیگ اور پیسیفک سمال آئی لینڈ ڈویلپنگ سٹیٹس کے رکن ممالک کے درمیان دوسرے وزارتی اجلاس کے دوران "ریاض اعلامیہ" جاری کیا گیا، جس میں متعدد مشترکہ اہمیت کے حامل امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں اعلامیہ میں اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک کی جانب سے "ایکسپو 2030" نمائش کے انعقاد کے لیے سعودی عرب کی بطور امیدوار حمایت بھی کی گئی۔عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط کی شرکت کے ساتھ منعقدہ اس اجلاس میں ابوظہبی میں 24 جون 2010 میں دونوں گروپس کے درمیان ہونے والے پہلے مشترکہ اجلاس کے نتائج پر بھی بات چیت کی گئی۔ اور یقین دہانی کی گئی کہ "عرب لیگ اور پیسیفک سمال آئی لینڈ ڈویلپنگ سٹیٹس کے درمیان تعمیری شراکت داری کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم اور باہمی مفادات کے حصول کے لیے جنوب-جنوب تعاون میں اضافہ جاری رکھا جائے گا۔"اعلامیہ کے مطابق، کانفرنس نے "آب و ہوا کی تبدیلی کے سبب سطح سمندر میں اضافے سے متعلق سمندری علاقوں کے تحفظ کے بارے میں پیسیفک آئی لینڈز فورم کے اعلامیے کا نوٹس لیا، جو 1982 میں اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق سمندری قانون (UNCLOS) کے تحت قائم کردہ سمندری علاقوں کی وضاحت اور اس پر مرتب ہونے والے حقوق اور استحقاق کو بغیر کسی کمی کے لاگو کرتا ہے، قطع نظر اس کے کہ آب و ہوا میں تبدیلی کی وجہ سے سطح سمندر پر کیا تغیرات رونما ہو رہے ہیں۔"اسی ضمن میں ذکر کیا گیا کہ پیسیفک آئی لینڈز فورم نے "بحرالکاہل کے علاقے میں موسمیاتی ایمرجنسی کا اعلان کیا اور پیرس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔"

 

منگل-24 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 13جون 2023، شمارہ نمبر (16268)



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]