شام سعودی عرب کے ساتھ پالیسیوں میں انضمام کا خواہاں ہے: المقداد کا "الشرق الاوسط" کو بیان

شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد
شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد
TT

شام سعودی عرب کے ساتھ پالیسیوں میں انضمام کا خواہاں ہے: المقداد کا "الشرق الاوسط" کو بیان

شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد
شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد

شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ ان کے ملک نے سینکڑوں ایسے اقدامات کیے ہیں جو اس سے مطلوب تھے، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ عرب اور خارجہ پالیسیوں میں انضمام کا خواہش مند ہے۔المقداد نے بحرالکاہل کے جزائر کے ساتھ عرب ممالک کے دوسرے وزارتی اجلاس میں شرکت کے موقع پر عرب عرب تعلقات اور دنیا بھر کے بااثر ممالک کے ساتھ دوطرفہ عرب تعلقات کو مضبوط بنانے میں سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں موثر عرب کردار کو سلام پیش کیا۔شام کے وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ ان کا ملک اور سعودی عرب اب دونوں ممالک کے سفیروں کے نامزدگی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ نئے سفیر کو تمام عرب اور خارجہ پالیسیوں میں انضمام کے مرحلے تک پہنچنے کے لیے شام اور سعودی تعلقات کی ترقی کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ان تعلقات کو یقینی بنانے کے لیے ہمیں ایک بہتر سفیر کا تقرر کرنا چاہیے، جو تمام عرب اور خارجہ پالیسیوں میں دونوں ممالک کے درمیان انضمام کی حد کو فروغ دے سکے۔" (...)

 

منگل-24 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 13جون 2023، شمارہ نمبر (16268)



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]