شام سعودی عرب کے ساتھ پالیسیوں میں انضمام کا خواہاں ہے: المقداد کا "الشرق الاوسط" کو بیان

شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد
شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد
TT

شام سعودی عرب کے ساتھ پالیسیوں میں انضمام کا خواہاں ہے: المقداد کا "الشرق الاوسط" کو بیان

شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد
شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد

شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ ان کے ملک نے سینکڑوں ایسے اقدامات کیے ہیں جو اس سے مطلوب تھے، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ عرب اور خارجہ پالیسیوں میں انضمام کا خواہش مند ہے۔المقداد نے بحرالکاہل کے جزائر کے ساتھ عرب ممالک کے دوسرے وزارتی اجلاس میں شرکت کے موقع پر عرب عرب تعلقات اور دنیا بھر کے بااثر ممالک کے ساتھ دوطرفہ عرب تعلقات کو مضبوط بنانے میں سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں موثر عرب کردار کو سلام پیش کیا۔شام کے وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ ان کا ملک اور سعودی عرب اب دونوں ممالک کے سفیروں کے نامزدگی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ نئے سفیر کو تمام عرب اور خارجہ پالیسیوں میں انضمام کے مرحلے تک پہنچنے کے لیے شام اور سعودی تعلقات کی ترقی کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ان تعلقات کو یقینی بنانے کے لیے ہمیں ایک بہتر سفیر کا تقرر کرنا چاہیے، جو تمام عرب اور خارجہ پالیسیوں میں دونوں ممالک کے درمیان انضمام کی حد کو فروغ دے سکے۔" (...)

 

منگل-24 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 13جون 2023، شمارہ نمبر (16268)



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]