لبنان میں ازعور اور فرنجیہ کے درمیان ووٹنگ

لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)
لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)
TT

لبنان میں ازعور اور فرنجیہ کے درمیان ووٹنگ

لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)
لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)

لبنان میں صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے نائبین بارہویں اجلاس میں شرکت تو کر رہے ہیں، لیکن انہیں اس بات کا یقین ہے کہ یہ اجلاس بھی پچھلے اجلاسوں کی طرح انتخابی تعطل کے ساتھ ختم ہو جائے گا، چاہے ایک اجلاس بلایا جائے یا دو اجلاس بلائے جائیں۔ کیونکہ یہ مقابلہ بے مثال جوش سے بھرپور ہے کہ کون اکثریت حاصل کرنے میں دوسرے پر سبقت لے جاتا ہے۔ جن میں حزب اختلاف کے مرکزی امیدوار سابق رکن پارلیمنٹ اور "المردہ" تحریک کے رہنما سلیمان فرنجیہ اور ان کے مقابل سابق وزیر جہاد ازعور ہیں، جن کی امیدواری پر اپوزیشن نے "آزاد محب وطن تحریک" سے اتفاق کیا اور اس تحریک کے صدر اور رکن پارلیمنٹ جبران باسل "مضبوط لبنان" بلاک کے ہچکچاتے نائبین کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ازعور کی حمایت سے انحراف نہ کریں۔تاہم، ازعور اور فرنجیہ کے درمیان اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے جاری یہ مقابلہ اراکین پارلیمنٹ کے ایک گروپ کی سیاسی صف بندی سے باہر الگ سے انتخابی پوزیشن حاصل کرنے کی خواہش سے ٹکرا رہا ہے، جو ایک تیسری قوت بنانے کی کوشش میں ممکنہ طور پر صاف کاغذ یا رنگین کوڈ والے کاغذ کے ساتھ ووٹ دیں گے۔کیونکہ ان کا خیال ہے کہ غیرجانبداری کے بارے میں ان کا موقف دونوں امیدواروں کے لیے مطلق پارلیمانی اکثریت کی حمایت حاصل کرنے کا راستہ روک دے گا، یعنی پہلے انتخابی راؤنڈ میں کم از کم 65 ووٹ کرنا ضروری ہے، کیونکہ دوسرا راؤنڈ تعطل کے امکان کے سبب قسمت کی بات ہے۔(...)

 

بدھ-25 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 14جون 2023، شمارہ نمبر (16269)



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]