لبنان میں ازعور اور فرنجیہ کے درمیان ووٹنگ

لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)
لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)
TT

لبنان میں ازعور اور فرنجیہ کے درمیان ووٹنگ

لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)
لبنانی پارلیمنٹ کے آخری اجلاس کا منظر (ایوان نمائندگان میڈیا)

لبنان میں صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے نائبین بارہویں اجلاس میں شرکت تو کر رہے ہیں، لیکن انہیں اس بات کا یقین ہے کہ یہ اجلاس بھی پچھلے اجلاسوں کی طرح انتخابی تعطل کے ساتھ ختم ہو جائے گا، چاہے ایک اجلاس بلایا جائے یا دو اجلاس بلائے جائیں۔ کیونکہ یہ مقابلہ بے مثال جوش سے بھرپور ہے کہ کون اکثریت حاصل کرنے میں دوسرے پر سبقت لے جاتا ہے۔ جن میں حزب اختلاف کے مرکزی امیدوار سابق رکن پارلیمنٹ اور "المردہ" تحریک کے رہنما سلیمان فرنجیہ اور ان کے مقابل سابق وزیر جہاد ازعور ہیں، جن کی امیدواری پر اپوزیشن نے "آزاد محب وطن تحریک" سے اتفاق کیا اور اس تحریک کے صدر اور رکن پارلیمنٹ جبران باسل "مضبوط لبنان" بلاک کے ہچکچاتے نائبین کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ازعور کی حمایت سے انحراف نہ کریں۔تاہم، ازعور اور فرنجیہ کے درمیان اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے جاری یہ مقابلہ اراکین پارلیمنٹ کے ایک گروپ کی سیاسی صف بندی سے باہر الگ سے انتخابی پوزیشن حاصل کرنے کی خواہش سے ٹکرا رہا ہے، جو ایک تیسری قوت بنانے کی کوشش میں ممکنہ طور پر صاف کاغذ یا رنگین کوڈ والے کاغذ کے ساتھ ووٹ دیں گے۔کیونکہ ان کا خیال ہے کہ غیرجانبداری کے بارے میں ان کا موقف دونوں امیدواروں کے لیے مطلق پارلیمانی اکثریت کی حمایت حاصل کرنے کا راستہ روک دے گا، یعنی پہلے انتخابی راؤنڈ میں کم از کم 65 ووٹ کرنا ضروری ہے، کیونکہ دوسرا راؤنڈ تعطل کے امکان کے سبب قسمت کی بات ہے۔(...)

 

بدھ-25 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 14جون 2023، شمارہ نمبر (16269)



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]