الجزائر کے صدر "اسٹریٹجک پارٹنرشپ" کو مضبوط بنانے کے لیے روس روانہ

تبون الجزائر سے روس کے لیے روانہ ہوتے ہوئے ریپبلکن گارڈز کے ایک گروپ کی سلامی کا جواب دیتے ہوئے (الجزائر کی صدارت)
تبون الجزائر سے روس کے لیے روانہ ہوتے ہوئے ریپبلکن گارڈز کے ایک گروپ کی سلامی کا جواب دیتے ہوئے (الجزائر کی صدارت)
TT

الجزائر کے صدر "اسٹریٹجک پارٹنرشپ" کو مضبوط بنانے کے لیے روس روانہ

تبون الجزائر سے روس کے لیے روانہ ہوتے ہوئے ریپبلکن گارڈز کے ایک گروپ کی سلامی کا جواب دیتے ہوئے (الجزائر کی صدارت)
تبون الجزائر سے روس کے لیے روانہ ہوتے ہوئے ریپبلکن گارڈز کے ایک گروپ کی سلامی کا جواب دیتے ہوئے (الجزائر کی صدارت)

کل الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے روس کے 3 روزہ سرکاری دورے کا آغاز کیا، جس کا مقصد 2008 میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے "اسٹریٹجک پارٹنرشپ" کو مضبوط کرنا ہے۔الجزائر کے ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر تبون نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کی دعوت پر "دو دوست ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے فریم ورک میں" روس کا یہ دورہ کیا ہے۔بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ تبون اس دورے کے دوران سینٹ پیٹرزبرگ میں 14 جون سے 17 جون تک منعقد ہونے والے انٹرنیشنل اکنامک فورم کی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیں گے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ روس اور الجزائر کے صدور آج (بدھ کے روز) باضابطہ مذاکرات کریں گے۔ جب کہ الجزائر کے صدر کے دورے کے دوران ان کے ہمراہ زراعت، انصاف، ثقافت اور مواصلات کے وزراء کے علاوہ سرکاری کمپنیوں کے ڈائریکٹرز اور تاجر بھی ہیں۔یاد رہے کہ روس اور الجزائر کے سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں نے قابل تجدید توانائیوں، پیشہ ورانہ تربیت اور اعلیٰ تعلیم کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے لے لیے گزشتہ ہفتے الجزائر کے دارالحکومت میں ملاقات کی تھی۔(...)

بدھ-25 ذوالقعدہ 1444 ہجری، 14جون 2023، شمارہ نمبر (16269)



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]