منصور بن زاید اور معین عبدالملک کے درمیان یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال

منصور بن زاید اور معین عبدالملک کے درمیان یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال
TT

منصور بن زاید اور معین عبدالملک کے درمیان یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال

منصور بن زاید اور معین عبدالملک کے درمیان یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال

متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور نائب وزیر اعظم شیخ منصور بن زاید آل نہیان اور یمن کے وزیر اعظم ڈاکٹر معین عبدالملک نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات، یمن میں قیام امن کے لیے تازہ ترین پیش رفت اور مسلسل اقدامات کے علاوہ یمنی حکومت کی جانب سے چیلنجوں سے نمٹنے اور یمنی ریاستی اداروں میں ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔جب کہ یہ بات چیت دونوں رہنماؤں کے درمیان فون کال کے ذریعے ہوئی، جس کے دوران یمنی وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر کو یمن میں مجموعی پیش رفت، درپیش رکاوٹوں اور انسانی بنیادوں پر ترقیاتی امداد جاری رکھنے کی اہمیت سے آگاہ کیا۔امارات نیوز ایجنسی "ڈبلیو اے ایم" کی رپورٹ کے مطابق، شیخ منصور بن زاید آل نہیان نے یمنی عوام کے مفاد کے حصول اور اس کی سلامتی و استحکام کو مضبوط کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔

جمعرات - 26 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 15 جون 2023ء شمارہ نمبر [16270]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]