کویتی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے 17 رضاکاروں کو زہر دے دیا گیا ہے

کویتی آرمی چیف آف اسٹاف
کویتی آرمی چیف آف اسٹاف
TT

کویتی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے 17 رضاکاروں کو زہر دے دیا گیا ہے

کویتی آرمی چیف آف اسٹاف
کویتی آرمی چیف آف اسٹاف

کل جمعرات کی شام کویتی فوج نے اعلان کیا کہ 17 طلباء رضاکاروں کو ان کے کھانے میں زہر دیا گیا ہے جسے اس نے "معمولی" نوعیت کا قرار دیا ہے۔

کویتی فوج کی خاتون "ڈائریکٹوریٹ آف مورل گائیڈنس اینڈ پبلک ریلیشنز" نے اپنے "ٹویٹر" اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کہا: "نان کمیشنڈ آفیسرز اور انفرادی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ کیڈٹ کورس میں شریک 644 نان کمیشنڈ آفیسرز میں سے 17 رضاکار طلباء کو ان کے کھانے میں معمولی نوعیت کے زہر سے نشانہ بنایا گیا۔"

بیان میں مزید کہا گیا: "واقعے کے فوری بعد ادارے کے سربراہ نے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے تمام ضروری طبی طریقہ کار اور اقدامات کیے، جب کہ انہیں ضروری علاج کے فوری بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔"

واقعہ کے فوری بعد زہر دینے کی وجوہات کی نشاندہی کے لیے آرمی کے جنرل اسٹاف کی صدارت کی جانب سے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ تاکہ ذمہ دار فریق کو جوابدہ ٹھہراتے ہوئے تمام ضروری قانونی اقدامات اٹھائے جا سکیں۔ چیف آف اسٹاف کمیٹی نے کورس میں شامل اپنے تمام جوانوں کی صحت و سلامتی کے لیے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کی وہ ہر طرح سے ان کی دیکھ بھال اور نگرانی کریں گے۔(...)

جمعہ - 27 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 16 جون 2023ء شمارہ نمبر [16271 ]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]