سوڈان میں تنازع کے دونوں فریق 72 گھنٹے کی نئی جنگ بندی پر متفق: سعودی - امریکی بیان

خرطوم میں فضائی بمباری کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک و زخمی

مسلح تصادم کے باعث سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
مسلح تصادم کے باعث سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں تنازع کے دونوں فریق 72 گھنٹے کی نئی جنگ بندی پر متفق: سعودی - امریکی بیان

مسلح تصادم کے باعث سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
مسلح تصادم کے باعث سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندوں نے سوڈان میں (72) گھنٹے کی مدت کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جو کہ خرطوم کے وقت کے مطابق صبح 6 بجے سے شروع ہو کر 18 سے 21 جون تک رہے گی۔

سعودی - امریکی بیان کے مطابق فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کی مدت کے دوران نقل و حرکت، حملوں کرنے سے، جنگی طیاروں کا استعمال، یا ڈرونز کے استعمال، یا توپ خانے سے بمباری کرنے، یا پوزیشنوں کو مزید تقویت دینے، یا افواج کو دوبارہ کمک کی فراہمی اور جنگ بندی کے دوران فوجی فوائد حاصل کرنے کی کوششوں سے گریز کریں گے۔(...)

اتوار - 29 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 18 جون 2023ء شمارہ نمبر [16273]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]