سوڈان میں تنازع کے دونوں فریق 72 گھنٹے کی نئی جنگ بندی پر متفق: سعودی - امریکی بیان

خرطوم میں فضائی بمباری کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک و زخمی

مسلح تصادم کے باعث سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
مسلح تصادم کے باعث سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں تنازع کے دونوں فریق 72 گھنٹے کی نئی جنگ بندی پر متفق: سعودی - امریکی بیان

مسلح تصادم کے باعث سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
مسلح تصادم کے باعث سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندوں نے سوڈان میں (72) گھنٹے کی مدت کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جو کہ خرطوم کے وقت کے مطابق صبح 6 بجے سے شروع ہو کر 18 سے 21 جون تک رہے گی۔

سعودی - امریکی بیان کے مطابق فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کی مدت کے دوران نقل و حرکت، حملوں کرنے سے، جنگی طیاروں کا استعمال، یا ڈرونز کے استعمال، یا توپ خانے سے بمباری کرنے، یا پوزیشنوں کو مزید تقویت دینے، یا افواج کو دوبارہ کمک کی فراہمی اور جنگ بندی کے دوران فوجی فوائد حاصل کرنے کی کوششوں سے گریز کریں گے۔(...)

اتوار - 29 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 18 جون 2023ء شمارہ نمبر [16273]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]