کویت میں احمد الفہد، النواف کی چوتھی حکومت کا سرپرائز

سعد البراک وزیر پٹرولیم... اور الھاجری وزیر خزانہ

6 جون کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے 12 روز بعد حکومت کی تشکیل ہوئی ہے
6 جون کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے 12 روز بعد حکومت کی تشکیل ہوئی ہے
TT

کویت میں احمد الفہد، النواف کی چوتھی حکومت کا سرپرائز

6 جون کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے 12 روز بعد حکومت کی تشکیل ہوئی ہے
6 جون کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے 12 روز بعد حکومت کی تشکیل ہوئی ہے

کویت میں اتوار کی شام شیخ احمد نواف الاحمد الصباح کی سربراہی میں 15 وزراء کے ساتھ نئی حکومت کی تشکیل کے لیے ایک امیری حکم نامہ جاری کیا گیا، یہ کویت کی تاریخ میں 44 ویں اور موجودہ وزیر اعظم کی طرف سے تشکیل دی جانے والی چوتھی حکومت ہے۔

حکومت کی تشکیل اس وقت ہوئی کہ جب "تحلیل کرنے والے وزیر" کے نام سے جانی جانے والی حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ حکومت کی تشکیل میں قومی اسمبلی کے رکن کا اس کی باڈی میں شامل ہونا ضروری ہے، لیکن منتخب نائبین نے اس سلسلے میں وزیر اعظم کی مدد کرنے سے انکار کر دیا، یہاں تک کہ وزیر اعظم ایک رکن اسمبلی عیسیٰ الکندری، کو راضی کرنے میں کامیاب ہوگئے کہ وہ انہیں اپنی صفوں میں شامل کرکے حکومتی بحران کو حل کریں۔

نئی حکومت نے شیخ احمد فہد الاحمد الصباح کی سرکاری عملے میں واپسی کا سرپرائز دیا، جب کہ وہ اراکین اسمبلی مرزوق الغانم اور عادل الصرعاوی کی طرف سے ان سے پوچھ گچھ کے مطالبے پر کرپشن کے الزمات کے حوالے سے پارلیمنٹ میں جواب دہی کے بعد 13 جون 2011 کو نائب وزیر اعظم، وزیر مملکت برائے ہاؤسنگ امور اور وزیر مملکت برائے ترقیاتی امور کی حیثیت سے اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد چلے گئے تھے۔ (...)

پیر - 01 ذی الحج 1444 ہجری - 19 جون 2023ء شمارہ نمبر [16274]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]