سوڈان موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے: گوٹیرس

سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے: گوٹیرس

سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کل خبردار کیا کہ سوڈان موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے۔ انہوں نے یہ بیان سوڈان کو مربوط انداز میں امداد کی فراہمی کے لیے جنیوا کی میزبانی میں منعقدہ کانفرنس کے آغاز میں دیا۔

 

گوٹیریس نے سعودء عرب کی سربراہی میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، "مضبوط اضافی حمایت کے بغیر، سوڈان تیزی سے لاقانونیت اور پورے خطے میں عدم تحفظ کی آماجگاہ بن سکتا ہے۔" یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے اس سال سوڈان کی مدد کے لیے 3 بلین ڈالر کی ضرورت کا اعلان کیا ہے۔

 

کانفرنس میں سینکڑوں ملین ڈالر فراہم کرنے کے وعدے کیے گئے اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ بحران کے آغاز سے لے کر اب تک مملکت سعودیہ نے 100 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کی ہے۔

 

منگل-02 ذوالحج 1444 ہجری، 20 جون 2023، شمارہ نمبر (16275)



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]