سوڈان موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے: گوٹیرس

سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے: گوٹیرس

سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی دارالحکومت کے ایک محلے میں عمارتوں کے پیچھے سے دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کل خبردار کیا کہ سوڈان موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے۔ انہوں نے یہ بیان سوڈان کو مربوط انداز میں امداد کی فراہمی کے لیے جنیوا کی میزبانی میں منعقدہ کانفرنس کے آغاز میں دیا۔

 

گوٹیریس نے سعودء عرب کی سربراہی میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، "مضبوط اضافی حمایت کے بغیر، سوڈان تیزی سے لاقانونیت اور پورے خطے میں عدم تحفظ کی آماجگاہ بن سکتا ہے۔" یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے اس سال سوڈان کی مدد کے لیے 3 بلین ڈالر کی ضرورت کا اعلان کیا ہے۔

 

کانفرنس میں سینکڑوں ملین ڈالر فراہم کرنے کے وعدے کیے گئے اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ بحران کے آغاز سے لے کر اب تک مملکت سعودیہ نے 100 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کی ہے۔

 

منگل-02 ذوالحج 1444 ہجری، 20 جون 2023، شمارہ نمبر (16275)



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]