یمن میں چینی سفارتخانے کے ناظم الامور شاو چینگ نے یمنی فریقوں سے جلد از جلد امن کے حصول کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا اور حوثیوں پر زور دیا کہ وہ فوجی آپشن ترک کر کے مذاکرات کی طرف لوٹ آئیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حال ہی میں خطے میں مفاہمت کی ہوائیں چل رہی ہیں جو یمنی حل کے مفاد میں ہیں۔
یمن میں چینی سفارتخانے کے ناظم الامور نے "الشرق الاوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے یمن میں قیام امن کے لیے سعودی عرب اور عمان کی کوششوں کو سراہا اور نشاندہی کی کہ خاص طور پر مملکت سعودیہ کی کوششیں اور اس کے ایران کے ساتھ تعلقات میں بہتری سے یمنی مسئلے کے حل کے لیے موزوں ماحول پیدا کرتے ہیں۔ چینی سفارت کار نے ریاض اور تہران کے درمیان ثالثی میں اپنے ملک کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہم اپنے دل سے امید کرتے ہیں کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے سے یمنی مسئلہ سمیت خطے کے مزید مسائل اور فائلوں کو حل کرنے میں مدد ملے گی اور خطے میں مزید استحکام و سلامتی آئے گی۔"
چینی سفارتخانے کے ناظم الامور نے وضاحت کی کہ یمن کے سامنے اب تین مواقع ہیں: اول یہ کہ آٹھ سال کی جنگ کے بعد امن کے لیے لوگوں کی خواہشات کو مقدم کرنا، دوم خطے کے ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری لانا، اور آخر میں "سعودی عرب اور حوثیوں کے درمیان مذاکرات کرنا، جس کے بعض شعبوں میں کچھ نتائج برآمد ہوئے ہیں۔" (...)
بدھ - 03 ذی الحج 1444 ہجری - 21 جون 2023ء شمارہ نمبر [16276]