سوڈان میں سعودی امریکی ثالثی کے ساتھ دونوں سوڈانی فریقوں کے درمیان معاہدے کے تحت 72 گھنٹے کی جنگ بندی کے بعد بدھ کی رات اور کل جمعرات کے دن سوڈانی دارالحکومت خرطوم اور بعض دیگر علاقوں میں راکٹوں اور توپووں کی گولہ باری کی آوازوں سے خوف وہراس پھیل گیا۔
عینی شاہدین نے کل صبح بتایا کہ "خرطوم کے مشرق میں (Sixteenth Street) پر توپ خانے سے گولہ باری" کی گئی۔ جب کہ دوسروں نے تصدیق کی کہ یہ میزائل حملے دارالحکومت کے مغرب میں ام درمان کے شمال سے، ام درمان کے جنوب میں کیے گئے جو کہ شمالی خرطوم کا ایک بحری محلہ ہے۔
تنازع کے دونوں فریقوں نے بدھ کے روز دو بیانات میں ایک دوسرے پر الزامات کا تبادلہ کیا کہ وہ شہریوں کے حق میں خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہا ہے۔ جیسا کہ فوج نے تفصیلات فراہم کیے بغیر الزام لگایا کہ "ریپڈ سپورٹ فورسز" نے "اپنی فورسز کو جمع کرنے کے لیے جنگ بندی کا فائدہ اٹھایا اور شہریوں کے خلاف متعدد خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا۔" جب کہ "ریپڈ سپورٹ فورسز" نے جواب دیتے ہوئے ایک بیان میں فوج پر الزام عائد کیا کہ " انہوں نے ایک من گھڑت ویڈیو کلپ کو عصمت دری کی کاروائی قرار دیتے ہوئے اس گھناؤنے فعل کو ہماری افواج سے جوڑنے کی کوشش کی ہے۔"
اور اس نے مزید کہا: "یہ واضح ہے کہ جنہوں نے اس گھناؤنے فعل کو انجام دیا ہے وہ اس جرم کو ثابت کرنے والے اہم شواہد کو نہیں چھپا سکتے، انہوں نے سوڈانی فوج کی وردی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو کلپ میں ایک غیر ماہر اداکار باغی فورسز کی مکمل وردی میں ظاہر ہوا۔" (...)
جمعہ - 05 ذی الحج 1444 ہجری - 23 جون 2023ء شمارہ نمبر [16278]