عرب دنیا کی میڈیا مہموں کا جائزہ لینے کے لیے رصد گاہ کے ہیڈ کوارٹر اور مربوط پلیٹ فارم کی میزبانی کے لیے مراکش کا انتخاب

پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)
پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

عرب دنیا کی میڈیا مہموں کا جائزہ لینے کے لیے رصد گاہ کے ہیڈ کوارٹر اور مربوط پلیٹ فارم کی میزبانی کے لیے مراکش کا انتخاب

پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)
پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)

پرسوں بدھ کے روز عرب دنیا کی دلچسپی کی حامل تمام میڈیا مہموں کی جانچ پڑتال اور مربوط پلیٹ فارم کے لیے مراکش کو رصد گارہ کے ہیڈ کوارٹر کی میزبانی کے لیے منتخب کیا گیا ہے، اور اس کا فیصلہ پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کے دوران ہوا۔

عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور میڈیا کمیونیکیشن سیکٹر کے سربراہ سفیر احمد راشد خطابی نے مملکت مراکش ککی میزبانی میں منعقدہ عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ اس پلیٹ فارم کی میزبانی کے لیے مراکش کا انتخاب اس لیے کیا گیا کہ کیونکہ اس میدان میں اس کا تجربہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس میکانزم کا مقصد تمام میڈیا اور مواصلاتی ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانا ہے، تاکہ ہر اس چیز کی نگرانی کی جا سکے جو عرب دنیا سے تعلق رکھتی ہو اور اس کی اقدار کے تحفظ، رواداری اور اعتدال کے اصولوں کو پھیلانے اور انتہا پسندی سے لڑنے کے لیے نقصان دہ ہو۔ (...)

جمعہ - 05 ذی الحج 1444 ہجری - 23 جون 2023ء شمارہ نمبر [16278]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]