عرب دنیا کی میڈیا مہموں کا جائزہ لینے کے لیے رصد گاہ کے ہیڈ کوارٹر اور مربوط پلیٹ فارم کی میزبانی کے لیے مراکش کا انتخاب

پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)
پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

عرب دنیا کی میڈیا مہموں کا جائزہ لینے کے لیے رصد گاہ کے ہیڈ کوارٹر اور مربوط پلیٹ فارم کی میزبانی کے لیے مراکش کا انتخاب

پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)
پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کا منظر (الشرق الاوسط)

پرسوں بدھ کے روز عرب دنیا کی دلچسپی کی حامل تمام میڈیا مہموں کی جانچ پڑتال اور مربوط پلیٹ فارم کے لیے مراکش کو رصد گارہ کے ہیڈ کوارٹر کی میزبانی کے لیے منتخب کیا گیا ہے، اور اس کا فیصلہ پرسوں ختم ہونے والے عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کے دوران ہوا۔

عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور میڈیا کمیونیکیشن سیکٹر کے سربراہ سفیر احمد راشد خطابی نے مملکت مراکش ککی میزبانی میں منعقدہ عرب وزرائے اطلاعات کی کونسل کے 53ویں اجلاس کی سرگرمیوں کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ اس پلیٹ فارم کی میزبانی کے لیے مراکش کا انتخاب اس لیے کیا گیا کہ کیونکہ اس میدان میں اس کا تجربہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس میکانزم کا مقصد تمام میڈیا اور مواصلاتی ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانا ہے، تاکہ ہر اس چیز کی نگرانی کی جا سکے جو عرب دنیا سے تعلق رکھتی ہو اور اس کی اقدار کے تحفظ، رواداری اور اعتدال کے اصولوں کو پھیلانے اور انتہا پسندی سے لڑنے کے لیے نقصان دہ ہو۔ (...)

جمعہ - 05 ذی الحج 1444 ہجری - 23 جون 2023ء شمارہ نمبر [16278]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]