اسرائیل کی طرف سے فلسطینی دیہاتوں میں کی جانے والی خلاف ورزیوں پر سعودی عرب، خلیجی ممالک اور "اسلامی تعاون" کی مذمت

رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)
رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)
TT

اسرائیل کی طرف سے فلسطینی دیہاتوں میں کی جانے والی خلاف ورزیوں پر سعودی عرب، خلیجی ممالک اور "اسلامی تعاون" کی مذمت

رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)
رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)

سعودی وزارت خارجہ نے مغربی کنارے کے متعدد فلسطینی دیہاتوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں کو مملکت سعودیہ کی طرف سے مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے، جب کہ ان حملوں کے نتیجے میں بے گناہ افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

سعودی وزارت نے فلسطینی شہریوں کو ڈرانے اور دھمکانے کی کارروائیوں کو اپنے ملک کی طرف سے واضح طور پر مسترد کرنے کا اظہار کیا اور بین الاقوامی قانونی قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق مسئلہ فلسطین کے ایک منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے لیے کی جانے والی تمام تر بین الاقوامی کوششوں کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کی تجدید کی، علاوہ ازیں اس نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

دوسری جانب سلطنت عمان نے مغربی کنارے کے متعدد فلسطینی دیہاتوں اور کیمپوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے مسلسل حملوں کو مسترد کیا اور ان پر مذمت کا اظہار کیا۔(...)

جمعہ - 05 ذی الحج 1444 ہجری - 23 جون 2023ء شمارہ نمبر [16278]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]