اسرائیل کی طرف سے فلسطینی دیہاتوں میں کی جانے والی خلاف ورزیوں پر سعودی عرب، خلیجی ممالک اور "اسلامی تعاون" کی مذمت

رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)
رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)
TT

اسرائیل کی طرف سے فلسطینی دیہاتوں میں کی جانے والی خلاف ورزیوں پر سعودی عرب، خلیجی ممالک اور "اسلامی تعاون" کی مذمت

رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)
رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)

سعودی وزارت خارجہ نے مغربی کنارے کے متعدد فلسطینی دیہاتوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں کو مملکت سعودیہ کی طرف سے مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے، جب کہ ان حملوں کے نتیجے میں بے گناہ افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

سعودی وزارت نے فلسطینی شہریوں کو ڈرانے اور دھمکانے کی کارروائیوں کو اپنے ملک کی طرف سے واضح طور پر مسترد کرنے کا اظہار کیا اور بین الاقوامی قانونی قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق مسئلہ فلسطین کے ایک منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے لیے کی جانے والی تمام تر بین الاقوامی کوششوں کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کی تجدید کی، علاوہ ازیں اس نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

دوسری جانب سلطنت عمان نے مغربی کنارے کے متعدد فلسطینی دیہاتوں اور کیمپوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے مسلسل حملوں کو مسترد کیا اور ان پر مذمت کا اظہار کیا۔(...)

جمعہ - 05 ذی الحج 1444 ہجری - 23 جون 2023ء شمارہ نمبر [16278]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]