اسرائیل کی طرف سے فلسطینی دیہاتوں میں کی جانے والی خلاف ورزیوں پر سعودی عرب، خلیجی ممالک اور "اسلامی تعاون" کی مذمت

رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)
رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)
TT

اسرائیل کی طرف سے فلسطینی دیہاتوں میں کی جانے والی خلاف ورزیوں پر سعودی عرب، خلیجی ممالک اور "اسلامی تعاون" کی مذمت

رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)
رام اللہ سے قریب آباد کاروں کے حملے کے بعد جلائی گئی آگ کے قریب ایک فلسطینی (رائٹرز)

سعودی وزارت خارجہ نے مغربی کنارے کے متعدد فلسطینی دیہاتوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں کو مملکت سعودیہ کی طرف سے مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے، جب کہ ان حملوں کے نتیجے میں بے گناہ افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

سعودی وزارت نے فلسطینی شہریوں کو ڈرانے اور دھمکانے کی کارروائیوں کو اپنے ملک کی طرف سے واضح طور پر مسترد کرنے کا اظہار کیا اور بین الاقوامی قانونی قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق مسئلہ فلسطین کے ایک منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے لیے کی جانے والی تمام تر بین الاقوامی کوششوں کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کی تجدید کی، علاوہ ازیں اس نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

دوسری جانب سلطنت عمان نے مغربی کنارے کے متعدد فلسطینی دیہاتوں اور کیمپوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے مسلسل حملوں کو مسترد کیا اور ان پر مذمت کا اظہار کیا۔(...)

جمعہ - 05 ذی الحج 1444 ہجری - 23 جون 2023ء شمارہ نمبر [16278]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]