"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور "قومی رابطہ کمیٹی" کی قیادت میں ایک مشترکہ محاذ کا قیام

"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور " قومی رابطہ کمیٹی" کے لوگو
"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور " قومی رابطہ کمیٹی" کے لوگو
TT

"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور "قومی رابطہ کمیٹی" کی قیادت میں ایک مشترکہ محاذ کا قیام

"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور " قومی رابطہ کمیٹی" کے لوگو
"سیرین ڈیموکریٹک کونسل" اور " قومی رابطہ کمیٹی" کے لوگو

"قومی رابطہ کمیٹی" اور "سیرین ڈیموکریٹک کونسل" نے ہفتے کے روز شمال مشرقی شام کے شہر القامشلی میں دونوں جماعتوں کے درمیان شروع ہونے والی مفاہمت کی ایک متفقہ یادداشت پر دستخط کرنے کے بعد شامی انقلاب اور حزب اختلاف کی قوتوں کے لیے ایک وسیع قومی جمہوری محاذ کے قیام کا اعلان کیا۔ اس معاہدے میں محاذ کے کام کے لیے حتمی اور متفقہ فارمولے تک پہنچنے کے لیے شامی فریقوں کے درمیان بات چیت اور مذاکرات کو مکمل کرنے کے لیے 5 اہم اصول شامل کیے گئے ہیں۔

القامشلی شہر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں "مسد" کونسل کے دونوں سربراہان امینہ عمر اور جاندا محمد کے علاوہ شام کی اپوزیشن کی جانب سے شامی دارالحکومت دمشق میں کمیشن کے جنرل کوآرڈینیٹر حسن عبدالعظیم، عبدالقہار سعود ابو مرہف، عزت محسن، نور الواکی اور ایگزیکٹو آفس کے ممبران نے شرکت کی جب کہ دیگر شامی اپوزیشن شخصیات نے "زوم" ویڈیو لنک کے ذریعے ورچوئل شرکت کی۔(...)

پیر-08 ذوالحج 1444 ہجری، 26 جون 2023، شمارہ نمبر[16281]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]