بے گھر شامیوں کی واپسی کے آغاز کے بارے میں لبنانی پرامید

لبنانی وزیر برائے مہاجرین (بائیں) دمشق میں مخلوف سے ملاقات کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
لبنانی وزیر برائے مہاجرین (بائیں) دمشق میں مخلوف سے ملاقات کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

بے گھر شامیوں کی واپسی کے آغاز کے بارے میں لبنانی پرامید

لبنانی وزیر برائے مہاجرین (بائیں) دمشق میں مخلوف سے ملاقات کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
لبنانی وزیر برائے مہاجرین (بائیں) دمشق میں مخلوف سے ملاقات کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)

لبنانی وزیر برائے مہاجرین عصام شرف الدین نے ہفتہ اور اتوار کو اپنے دو روزہ دمشق کے دورہ سے واپسی کے بعد بے گھر شامیوں کی لبنان سے ان کے وطن واپسی کے لیے عملی اقدامات شروع کرنے کے امکان کے بارے میں پر امید تھے۔

شرف الدین نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا شام کا دورہ "مثبت" تھا، جب کہ انہوں نے یہ دورہ لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی کے کہنے پر کیا تھا۔

شرف الدین نے کل (پیر کے روز) "الشرق الاوسط" کو ایک بیان دیتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ دونوں فریقوں کے مابین اعتماد کا پایا جاتا ہے اور وہ بڑی تعداد میں بے گھر افراد کی واپسی شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، جب کہ محفوظ واپسی کے اصول کے مطابق پہلے مرحلے میں واپس جانے والے شامیوں کی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم بے گھر ہونے والوں کے کیمپوں میں جاتے ہیں اور انہیں واپس جانے سے روکنے کے لیے مغرب کی طرف سے چلائی جانے والی گمراہ کن مہم اور رکاوٹوں کے تناظر میں انہیں حقیقی حالات اور ماحول سے آگاہ کرنے کے لیے ان سے براہ راست رابطہ کرتے ہیں۔"

شرف الدین نے دمشق میں مقامی انتظامیہ، وزیر ماحولیات انجینئر حسین مخلوف اور بے گھر شامیوں کی فائل کے انچارج وزیر داخلہ میجر جنرل محمد الرحمون سے ملاقات کی۔ جب کہ اس فائل پر بات چیت شام کے لیے لبنان کے وزارتی وفد کے سرکاری دورے کے شیڈول میں شامل تھی۔ (...)

منگل-09ذوالحج 1444 ہجری، 27 جون 2023، شمارہ نمبر[16282]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]