"ٹرائیکا" سوڈان کی جنگ کو روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ کی تلاش میں ہے

سوڈانی فوج کے سپاہی گزشتہ ماہ خرطوم کے ایک اہم پوائنٹ پر (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کے سپاہی گزشتہ ماہ خرطوم کے ایک اہم پوائنٹ پر (اے ایف پی)
TT

"ٹرائیکا" سوڈان کی جنگ کو روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ کی تلاش میں ہے

سوڈانی فوج کے سپاہی گزشتہ ماہ خرطوم کے ایک اہم پوائنٹ پر (اے ایف پی)
سوڈانی فوج کے سپاہی گزشتہ ماہ خرطوم کے ایک اہم پوائنٹ پر (اے ایف پی)

سوڈان سے متعلق "ٹرائیکا" ممالک (امریکہ، برطانیہ اور ناروے) نے کل اپنے اجلاس میں سوڈان میں جنگ کو روکنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی دباؤ کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جب کہ یہ اجلاس پرسوں پیر شام ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کی جانب سے عید الاضحی کے موقع پر دو روز کے لیے یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد ہے۔

گروپ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں ممالک، جن کے سفیروں نے 21 اور 22 جون کو باہم ملاقات کی تھی، سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "اپنی افواج کو کنٹرول کریں، انسانی حقوق کے احترام کو یقینی بنائیں اور عام شہریوں پر حملوں کے ذمہ داروں کا محاسبہ کریں۔" ملاقات کے دوران تینوں ممالک کے سفیروں نے "دارفور، کردفان اور بلیو نیل کی ریاستوں میں لڑائی میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا"، اور باقی مسلح تحریکوں کے رہنماؤں پر بھی زور دیا کہ وہ لڑائی سے دور رہیں، امن کی حمایت کریں اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات کو ختم کریں۔(...)

بدھ 10 ذی الحج 1444 ہجری - 28 جون 2023ء شمارہ نمبر [16283]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]