ریپڈ سپورٹ کے بقول اس نے سوڈانی فوج کے 100 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے

ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک سپاہی درجنوں افریقی شہریوں کی حفاظت کر رہا ہے جنہیں لیبیا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا (اے ایف پی)
ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک سپاہی درجنوں افریقی شہریوں کی حفاظت کر رہا ہے جنہیں لیبیا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا (اے ایف پی)
TT

ریپڈ سپورٹ کے بقول اس نے سوڈانی فوج کے 100 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے

ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک سپاہی درجنوں افریقی شہریوں کی حفاظت کر رہا ہے جنہیں لیبیا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا (اے ایف پی)
ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک سپاہی درجنوں افریقی شہریوں کی حفاظت کر رہا ہے جنہیں لیبیا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا (اے ایف پی)

بدھ کے روز سوڈان میں ریپڈ سپورٹ فورسز نے سوڈانی مسلح افواج کے 100 قیدیوں اور 25 زخمیوں کو رہا کر دیا۔

آج "ٹویٹر" کے ذریعے ریپڈ سپورٹ فورسز کے صفحے پر ایک ویڈیو کلپ کے ذریعے ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ "ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر کی جانب سے پہل کرتے ہوئے مسلح افواج کے 100 قیدیوں اور 25 زخمیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔"

ٹویٹ کے ساتھ منسلک اس ویڈیو میں ریپڈ سپورٹ فورسز کا ایک اہلکار رہائی پانے والے فوجیوں میں رقم تقسیم کرتا نظر آیا۔ جب کہ ویڈیو میں رہائی پانے والے فوجیوں میں سے ایک کی گفتگو بھی شامل کی گئی، جس میں اس نے قید میں گزارے گئے عرصے کے دوران ان کی رہائی میں ان کے ساتھ اچھے برتاؤ پر اس نے ریپڈ سپورٹ فورسز کا شکریہ ادا کیا۔

جمعرات 11 ذی الحج 1444 ہجری - 29 جون 2023ء شمارہ نمبر [16284]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]