الجزائر نے پیرس سے کہا ہے کہ وہ اس کے تارکین وطن کو "تحفظ فراہم کرے"

پولیس کی جانب سے الجزائری نژاد نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیئے جانے کے بعد

جمعرات کے روز پولیس اہلکار پیرس کے مضافاتی شہر نانٹیرے میں مظاہرین کا مقابلہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
جمعرات کے روز پولیس اہلکار پیرس کے مضافاتی شہر نانٹیرے میں مظاہرین کا مقابلہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

الجزائر نے پیرس سے کہا ہے کہ وہ اس کے تارکین وطن کو "تحفظ فراہم کرے"

جمعرات کے روز پولیس اہلکار پیرس کے مضافاتی شہر نانٹیرے میں مظاہرین کا مقابلہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
جمعرات کے روز پولیس اہلکار پیرس کے مضافاتی شہر نانٹیرے میں مظاہرین کا مقابلہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)

الجزائر کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ رواں ماہ کی 27 تاریخ کو فرانس کے شہر نانٹیرے میں نوجوان نائل کے قتل پر "حیران اور پریشان" ہے۔ اس نے فرانس میں رہنے والی الجزائری کمیونٹی کے لیے اپنی حمایت پر زور دیا، کیونکہ متاثرہ نوجوان کا تعلق الجزائری نژاد خاندان سے ہے۔

کل جمعرات کے روز الجزائر کی وزارت خارجہ نے جاری ایک بیان میں کہا کہ، الجزائری نژاد نوجوان کا قتل ایک "سانحہ ہے جو تشویش کا باعث ہے۔"وزارت خارجہ نے "متوفی کے اہل خانہ سے اپنی تعزیت کا اظہار کیا، اور انہیں یقین دہانی کی کہ ان کا ملک اس تعزیت اور درد میں ان کے ساتھ شریک ہے۔"

بیان میں وضاحت کی گئی کہ وزارت خارجہ "فرانسیسی سرزمین پر اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے فرانسیسی حکومت پر اپنا اعتماد رکھتی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ الجزائر کی حکومت "اس المناک حادثے میں پیش رفت کو اہمیت دیتے ہوئے اس کی پیروی جاری رکھے ہوئے ہے،" اور "اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے ہم وطن افراد کے ساتھ کھڑی ہے۔"

جمعہ 12 ذی الحج 1444 ہجری - 30 جون 2023ء شمارہ نمبر [16285]

 

 

 

 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]