گزشتہ روز، مغربی کنارے میں واقع جینین پناہ گزین کیمپ اسرائیلی فوج کی عسکری کاروائی کے نتیجے میں میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا ہے۔ جب کہ یہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے میں سب سے زیادہ پرتشدد کاروائی ہے جس میں اضافے کا خطرہ ہے۔
کیمپ کے اندر کی گردش کرنے والی تصاویر میں پیر کی صبح سے ڈرونز کے ذریعے زمینی اور فضائی حملے کے بعد عمارتوں، رہائشی مکانات، گاڑیوں اور دکانوں کی وسیع پیمانے پر تباہی کو دکھایا گیا ہے۔
فلسطینی ذرائع نے جنین کیمپ کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان مسلح جھڑپوں کا تذکرہ کیا، جو کہ ایک ایسے وقت میں جب فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوجی گاڑیوں پر گھریلو ساختہ بم پھینکے۔
شام کے وقت اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ "جینین آپریشن جاری رہے گا جب تک یہ مطلوبہ ہدف حاصل نہیں کر لیا جاتا۔" انہوں نے امریکی سفارت خانے کی طرف سے جینن میں آپریشن کے بارے میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنی تقریر کے دوران مزید کہا: "ہم اب دہشت گردی کے سامنے ایک نئی مساوات کا تعین کر رہے ہیں... ہر وقت۔" (...)
منگل-16 ذوالحج 1444 ہجری، 04 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16289]