جنین کی جنگ کیمپوں کو تباہ کر رہی ہے اور اس میں اضافے سے انتباہ

گزشتہ روز جنین میں فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان تصادم کا ایک منظر (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنین میں فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان تصادم کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

جنین کی جنگ کیمپوں کو تباہ کر رہی ہے اور اس میں اضافے سے انتباہ

گزشتہ روز جنین میں فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان تصادم کا ایک منظر (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنین میں فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان تصادم کا ایک منظر (اے ایف پی)

گزشتہ روز، مغربی کنارے میں واقع جینین پناہ گزین کیمپ اسرائیلی فوج کی عسکری کاروائی کے نتیجے میں میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا ہے۔ جب کہ یہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے میں سب سے زیادہ پرتشدد کاروائی ہے جس میں اضافے کا خطرہ ہے۔

کیمپ کے اندر کی گردش کرنے والی تصاویر میں پیر کی صبح سے ڈرونز کے ذریعے زمینی اور فضائی حملے کے بعد عمارتوں، رہائشی مکانات، گاڑیوں اور دکانوں کی وسیع پیمانے پر تباہی کو دکھایا گیا ہے۔

فلسطینی ذرائع نے جنین کیمپ کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان مسلح جھڑپوں کا تذکرہ کیا، جو کہ ایک ایسے وقت میں جب فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوجی گاڑیوں پر گھریلو ساختہ بم پھینکے۔

شام کے وقت اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ "جینین آپریشن جاری رہے گا جب تک یہ مطلوبہ ہدف حاصل نہیں کر لیا جاتا۔" انہوں نے امریکی سفارت خانے کی طرف سے جینن میں آپریشن کے بارے میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنی تقریر کے دوران مزید کہا:  "ہم اب دہشت گردی کے سامنے ایک نئی مساوات کا تعین کر رہے ہیں... ہر وقت۔" (...)

 

منگل-16 ذوالحج 1444 ہجری، 04 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16289]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]