سوڈانی فوج جنگ کے خاتمے کا انحصار "بغاوت" کے ختم ہونے پر کر رہی ہے

ہمارا انتخاب متحد قیادت کے تحت ایک فوج ہے: فوجی ترجمان کا "الشرق الاوسط" کو بیان

سوڈانی مسلح افواج کے سرکاری ترجمان کرنل نبیل عبداللہ (الشرق الاوسط)
سوڈانی مسلح افواج کے سرکاری ترجمان کرنل نبیل عبداللہ (الشرق الاوسط)
TT

سوڈانی فوج جنگ کے خاتمے کا انحصار "بغاوت" کے ختم ہونے پر کر رہی ہے

سوڈانی مسلح افواج کے سرکاری ترجمان کرنل نبیل عبداللہ (الشرق الاوسط)
سوڈانی مسلح افواج کے سرکاری ترجمان کرنل نبیل عبداللہ (الشرق الاوسط)

ایسے وقت میں کہ جب سوڈان میں خرطوم اور دیگر علاقوں میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان جھڑپیں اب بھی شدت کے ساتھ جاری ہیں، فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنگ روکنے کا انحصار اس بات پر ہے کہ "ریپڈ سپورٹ فورسز اپنی بغاوت کو روکیں اور شہریوں پر ظلم کرنے، انہیں قتل کرنے اور ان کے گھروں اور ہسپتالوں پر قبضہ کرنے کی اپنی روش سے باز آئیں اور ایک کمانڈ کے تحت متحد فوج کی جانب آگے بڑھیں، جیسا کہ دنیا کے تمام ممالک میں فوج کا نظام ہوتا ہے۔"

فوج کے سرکاری ترجمان کرنل جنرل نبیل عبداللہ نے خرطوم سے ایک فون کال میں "الشرق الاوسط" کو بتایا، جنگ کے ابتدائی لمحات سے ہی اسے، جسے انہوں نے"ریپڈ سپورٹ ملیشیا" کا نام دیا، کو واضح طور پر علاقائی حمایت حاصل رہی ہے، "اور اس کے لیے تصدیق یا ثبوت کی ضرورت نہیں ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ فوج نے اس جنگ میں کسی مخصوص علاقائی فریق پر انگلی نہیں اٹھائی، "لیکن ہمارے لیے معاملات سورج کی طرح بالکل واضح ہیں۔"

عبداللہ نے مزید کہا کہ جنگ روکنے کی شرط واضح ہے، کیونکہ ہم نے پہلے دن سے ہی (ریپڈ سپورٹ) ملیشیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس مہم جوئی کی جانب نہ بڑھے جس سے اسے ملک کو تباہ کرنے اور اسے بربادی کی بھٹی میں جھونکنے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا، کیونکہ جنگ کو روکنے کے لیے بغاوت (ریپڈ سپورٹ) کو روکنا ضروری ہے۔ انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا، "درحقیقت ہونا یہ چاہیئے کہ فوج ایک متحد کمان کے تحت ہو جو فوجی نظام کے مطابق چلے۔" (...)

منگل-16 ذوالحج 1444 ہجری، 04 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16289]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]