ایک فلسطینی نے جنین کیمپ پر بڑے اسرائیلی حملے کے جواب میں تل ابیب کے وسط میں اسرائیلیوں کے ایک گروپ کو کُچل ڈالا اور اس کے بعد کچھ کو چھرا گھونپ دیا۔
اسرائیلی پولیس اور فوری امداد کے ماہرین نے کہا: حملے میں سات افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے چار کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی وردی میں ملبوس فلسطینی حملہ آور نے شہر کی بنحاس روزین اسٹریٹ کے فٹ پاتھ پر اپنی چھوٹی پک اپ گاڑی سے لوگوں کو ٹکر ماری اور پھر گاڑی سے نکل کر دوسروں پر چاقو سے وار کیے، جو کہ اسرائیلی فائرنگ سے جائے وقوعہ پر ہی ہلاک ہونے سے قبل ہے۔
جب کہ یہ حملہ فلسطینی دھڑوں کی جانب سے اپنے افراد سے اسرائیل پر ہر طرح سے حملہ کرنے کے مطالبے کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔
اسرائیل کی جنرل سیکورٹی ادارے (شن بیٹ) نے اعلان کیا کہ حملہ کرنے والا شہر الخلیل کے قریبی قصبے السموع کا رہائشی 20 سالہ عبد الوہاب خلایلہ ہے جس کے پاس اسرائیل میں داخل ہونے کا اجازت نامہ نہیں تھا۔
یہ کاروائی جنین کیمپ کے فلسطینیوں کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ کاروائی اس وقت کی گئی جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو صورت حال کا سیکیورٹی جائزہ لے رہے تھے۔ نیتن یاہو نے کہا: تل ابیب میں کیا گیا حملہ ان کی حکومت کو "دہشت گردی کے خلاف جنگ" جاری رکھنے سے نہیں روکے گا، انہوں نے جنین کے قرب و جوار سے یہ عہد کیا کہ یہ آخری آپریشن نہیں ہوگا، جس سے یہ سمجھ لیا جائے کہ کاروائی اپنے اختتام کے قریب ہے۔ (...)
بدھ-17ذوالحج 1444 ہجری، 05 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16290]