جنگ کو روکنے کے لیے سوڈانی سیاسی رہنماؤں کے مختصر علاقائی دورے

سوڈانی "کانگریس پارٹی" کے نائب سربراہ خالد عمر یوسف (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
سوڈانی "کانگریس پارٹی" کے نائب سربراہ خالد عمر یوسف (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
TT

جنگ کو روکنے کے لیے سوڈانی سیاسی رہنماؤں کے مختصر علاقائی دورے

سوڈانی "کانگریس پارٹی" کے نائب سربراہ خالد عمر یوسف (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
سوڈانی "کانگریس پارٹی" کے نائب سربراہ خالد عمر یوسف (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)

سوڈان میں خودمختاری کونسل کے اراکین سمیت سیاسی رہنماؤں نے خطے کے بااثر ممالک کے غیر ملکی دورے شروع کیے ہیں، تاکہ فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان جنگ کو روکنے کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔

وفد نے اپنے دورے کا آغاز یوگنڈا کے صدر یووری میوزیوینی سے ملاقات کے ساتھ کیا، جب کہ وہ چاڈ، مصر، سعودی عرب اور جنوبی سوڈان کے دورے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

"آزادی اور تبدیلی کی طاقت" کے ترجمان خالد عمر یوسف نے "ٹوئٹر" کے اپنے صفحہ پر کہا: وفد نے پیر کے روز یوگنڈا کے صدر یوویری میوزیوینی کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات کے دوران سوڈان کی صورت حال میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد نے انہیں یقین دہانی کی کہ جنگ کو روکنے، جامع و منصفانہ سیاسی حل تلاش کرنے، متحد اور پیشہ ور قومی فوج کی تشکیل، جمہوری حکمرانی اور پائیدار امن کے قیام تک پہنچنے میں افریقی کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ (...)

جمعرات 18 ذی الحج 1444 ہجری - 06 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16291]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]