جنگ کو روکنے کے لیے سوڈانی سیاسی رہنماؤں کے مختصر علاقائی دورے

سوڈانی "کانگریس پارٹی" کے نائب سربراہ خالد عمر یوسف (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
سوڈانی "کانگریس پارٹی" کے نائب سربراہ خالد عمر یوسف (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
TT

جنگ کو روکنے کے لیے سوڈانی سیاسی رہنماؤں کے مختصر علاقائی دورے

سوڈانی "کانگریس پارٹی" کے نائب سربراہ خالد عمر یوسف (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
سوڈانی "کانگریس پارٹی" کے نائب سربراہ خالد عمر یوسف (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)

سوڈان میں خودمختاری کونسل کے اراکین سمیت سیاسی رہنماؤں نے خطے کے بااثر ممالک کے غیر ملکی دورے شروع کیے ہیں، تاکہ فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان جنگ کو روکنے کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔

وفد نے اپنے دورے کا آغاز یوگنڈا کے صدر یووری میوزیوینی سے ملاقات کے ساتھ کیا، جب کہ وہ چاڈ، مصر، سعودی عرب اور جنوبی سوڈان کے دورے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

"آزادی اور تبدیلی کی طاقت" کے ترجمان خالد عمر یوسف نے "ٹوئٹر" کے اپنے صفحہ پر کہا: وفد نے پیر کے روز یوگنڈا کے صدر یوویری میوزیوینی کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات کے دوران سوڈان کی صورت حال میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد نے انہیں یقین دہانی کی کہ جنگ کو روکنے، جامع و منصفانہ سیاسی حل تلاش کرنے، متحد اور پیشہ ور قومی فوج کی تشکیل، جمہوری حکمرانی اور پائیدار امن کے قیام تک پہنچنے میں افریقی کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ (...)

جمعرات 18 ذی الحج 1444 ہجری - 06 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16291]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]