خرطوم میں گولہ باری اور فضائی حملے اور الابیض میں دوبارہ امن

سوڈانی فوج کا ایک کرنل فوج سے الگ ہو کر "ریپڈ سپورٹ فورسز" میں شامل

4 جولائی 2023 کو سوڈان کے ام دُرمان میں جھڑپوں کے نتیجے میں ایک تباہ شدہ عمارت (رائٹرز)
4 جولائی 2023 کو سوڈان کے ام دُرمان میں جھڑپوں کے نتیجے میں ایک تباہ شدہ عمارت (رائٹرز)
TT

خرطوم میں گولہ باری اور فضائی حملے اور الابیض میں دوبارہ امن

4 جولائی 2023 کو سوڈان کے ام دُرمان میں جھڑپوں کے نتیجے میں ایک تباہ شدہ عمارت (رائٹرز)
4 جولائی 2023 کو سوڈان کے ام دُرمان میں جھڑپوں کے نتیجے میں ایک تباہ شدہ عمارت (رائٹرز)

سوڈانی فوج نے ام درمان شہر کے مختلف علاقوں اور بحری خرطوم میں دریائے نیل کے مشرقی علاقوں میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے مراکز کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے کیے۔ جب کہ شمالی کردوفان ریاست کے دارالحکومت الابیض شہر میں کئی دنوں کی پرتشدد جھڑپوں کے بعد دوبارہ امن ہوگیا ہے۔

سوڈان میں جاری جنگ میں ایک قابل ذکر پیش رفت کے دوران "ریپڈ سپورٹ فورسز" نے کل جمعرات کے روز اعلان کیا کہ سوڈانی فوج میں کرنل کے عہدے پر فائز ایک اعلیٰ افسر نے متعدد افراد کے ہمراہ ان کی فورسز میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ جب کہ سوڈانی فوج نے مذکورہ افسر کے حوالے سے کوئی تبصرہ یا ردعمل جاری نہیں کیا۔

مقامی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ سوڈانی فوج کے جنگی طیاروں نے دارالحکومت خرطوم کے دوسرے بڑے شہر ام دُرمان کے بعض مقامات پر بمباری کی۔ ذرائع نے مزید کہا: "ہم نے وقفے وقفے سے توپ خانے یا گولہ باری کی آوازیں سنیں، لیکن زمین پر کوئی جھڑپیں نہیں ہوئیں۔"

عینی شاہدین نے بتایا کہ فوج کے طیاروں نے "مشرقی نیل" کے نواحی علاقوں میں پے در پے فضائی حملے کیے، جس سے امکان ہے کہ اس نے "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے گروپوں کی نقل و حرکت اور تنصیبات کو نشانہ بنایا، جو ان علاقوں میں کثرت سے پھیلی ہوئی ہے۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]