السودانی عراق کی سیاسی قوتوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ پائیدار منصوبوں کے حصول کے لیے ریاست کے طریقہ کار کو اپنائیں

السودانی عراقی حکومت کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (عراقی وزیر اعظم آفس)
السودانی عراقی حکومت کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (عراقی وزیر اعظم آفس)
TT

السودانی عراق کی سیاسی قوتوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ پائیدار منصوبوں کے حصول کے لیے ریاست کے طریقہ کار کو اپنائیں

السودانی عراقی حکومت کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (عراقی وزیر اعظم آفس)
السودانی عراقی حکومت کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (عراقی وزیر اعظم آفس)

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے عراقی سیاسی قوتوں پر زور دیا کہ وہ پائیدار منصوبوں کے حصول کے مقصد کی خاطر ریاست کے طریقہ کار کو اپنائیں۔

شیعہ مکتب فکر کی طرف سے سالانہ منائی جانے والی عید الغدیر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "مال کی حفاظت صرف اس کو لوٹ مار یا چوری سے دور رکھنے سے نہیں، بلکہ کسی ایک پارٹی کو دوسرے پر فوقیت دینے سے بھی ہے۔"

السودانی نے مزید کہا کہ حکمران کو "کسی بھی پارٹی کو خوش کرنے میں مشغول نہیں ہونا چاہئے، خواہ یہ کسی بھی عنوان کے تحت ہو، جیسے پارٹی، اتحاد، یا گروہ جو اقتدار کو مال غنیمت اور فائدہ کے طور پر دیکھے۔" (...)

اتوار 21 ذی الحج 1444 ہجری - 09 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16294]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]