یمن میں اقوام متحدہ کے مشن کی تجدید

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ (اقوام متحدہ کی ویب سائٹ سے)
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ (اقوام متحدہ کی ویب سائٹ سے)
TT

یمن میں اقوام متحدہ کے مشن کی تجدید

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ (اقوام متحدہ کی ویب سائٹ سے)
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ (اقوام متحدہ کی ویب سائٹ سے)

کل پیر کے روز اقوام متحدہ میں برطانوی مشن نے اعلان کیا کہ سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر یمن میں الحُدیدہ معاہدے کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کے اجازت نامے کو مزید ایک سال کے لیے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ مشن نے اپنے "ٹوئٹر" اکاؤنٹ پر کہا کہ اس اجازت نامے کی مدت کو بڑھانے کا مطلب یہ ہے کہ اقوام متحدہ کا مشن یمن کے مغربی ساحل پر جنگ بندی کی حمایت جاری رکھے گا۔

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں یمن کی تازہ ترین صورتحال اور امن کی کوششوں کے بارے میں بتایا کہ یمنی باشندے اقوام متحدہ کی جنگ بندی کے معاہدے کے خٹم ہونے کے باوجود ملک میں تنازعہ کے آغاز کے بعد سے نسبتاً طویل پُرسکون دور سے گزر رہے ہیں۔

گرنڈبرگ نے اشارہ کیا کہ بچوں اور مسلح تنازعات پر اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق، جنگ بندی نے "بچوں کے حق میں سنگین خلاف ورزیوں، ان کے قتل، انہیں معذور کرنے اور انہیں مسلح تنظیموں میں بھرتی کرنے کے واقعات کو 40 فیصد تک کم کرنے میں مدد کی"، لیکن اس میں مزید پیشرفت کی ضرورت ہے۔ (...)

منگل-23 ذوالحج 1444 ہجری، 11 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16296]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]