جنوبی لبنان میں "حزب اللہ" اور اسرائیل کے درمیان سیکورٹی کشیدگی

اسرائیل کے ساتھ سرحد کے قریب لبنانی قصبے خیام میں UNIFIL کے ارکان اپنی گاڑیوں کے ساتھ (رائٹرز)
اسرائیل کے ساتھ سرحد کے قریب لبنانی قصبے خیام میں UNIFIL کے ارکان اپنی گاڑیوں کے ساتھ (رائٹرز)
TT

جنوبی لبنان میں "حزب اللہ" اور اسرائیل کے درمیان سیکورٹی کشیدگی

اسرائیل کے ساتھ سرحد کے قریب لبنانی قصبے خیام میں UNIFIL کے ارکان اپنی گاڑیوں کے ساتھ (رائٹرز)
اسرائیل کے ساتھ سرحد کے قریب لبنانی قصبے خیام میں UNIFIL کے ارکان اپنی گاڑیوں کے ساتھ (رائٹرز)

اسرائیلی فورسز کی جانب سے "حزب اللہ" کے عناصر کے ایک گروپ کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اسرائیل کے ساتھ لبنان کی جنوبی سرحد پر سیکورٹی کی صورت حال کشیدہ ہو گئی ہے، اسرائیل کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یہ لوگ سرحدی باڑ کے قریب پہنچ گئے تھے جس کے سبب ان میں سے 3 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

یہ سیکیورٹی پیشرفت لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی کشیدگی کے وقت میں ہے، جسے حل کرنے کے لیے بین الاقوامی ثالثی نے مداخلت کی۔ جیسا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے جنوب مشرقی لبنان کے سرحدی قصبے الغجر کے شمالی حصے میں تعمیرات کی گئی ہیں جو ان علاقوں کے اسرائیل میں ضم ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں، جب کہ اس کے بدلے میں "حزب اللہ" نے شیبا فارمز کے علاقے، جنہیں لبنان مقبوضہ اراضی شمار کرتا ہے، میں دو خیمے لگائے۔

لبنانی میڈیا نے بتایا ہے کہ البستان قصبے کے جنوب مغرب میں واقع اسرائیلی چوکی کے فوجیوں نے نوجوانوں کے ایک گروپ پر بم پھینکا جو خاردار سرحدی باڑ کے قریب تھے۔ ان کے بارے میں بعد میں معلوم ہوا کہ وہ "حزب اللہ" کے عناصر تھے، جن میں سے 3 کو معمولی چوٹیں آنے پر انہیں صور میں "حیرام" ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ مقامی میڈیا میں گردش کرنے والی معلومات کے مطابق یہ حملہ البستان میں برکہ ریشہ سائٹ کے سامنے ہوا جس میں تینوں نوجوان اسرائیلی فوج کی جانب سے اس جگہ پھینکے گئے بم کے ٹکڑوں سے زخمی ہو گئے۔(...)

جمعرات 25 ذی الحج 1444 ہجری - 13 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16298]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]