عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے اتوار کے روز دمشق کے دورے کے دوران، جو کہ 14 سالوں میں عراقی وزیر اعظم کا پہلا دورہ تھا، شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ سیکورٹی کوآرڈینیشن، سرحدی سیکورٹی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
السودانی کے میڈیا آفس نے اپنے بیان میں کہا کہ السودانی نے "عرب جمہوریہ شام کا سرکاری دورہ شروع کیا، جس کے دوران انہوں نے دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں اور مشترکہ اہمیت کے حامل مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ السودانی، جو ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تھے، نے "صدر بشار الاسد کی سربراہی میں شامی فریق کے ساتھ ہونے والے توسیعی مذاکرات میں عراقی وفد کی سربراہی کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے اور شراکت داری کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ معیشت، ٹرانسپورٹ، تجارت، سیاحت، پانی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے شعبوں میں تبادلے کو بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔
باہمی بات چیت میں 3 اہم فائلوں پر توجہ مرکوز کی گئی جن میں مشترکہ سرحدوں کی حفاظت، پانی کی کمی اور مہاجرین کی واپسی شامل تھیں، جب کہ السودانی نے اس بات پر زور دیا کہ عراق اور شام "مشترکہ خونی رشتوں اور باہمی مفادات کے علاوہ تاریخی، جغرافیائی اور سماجی طور پر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔" انہوں نے زور دیا کہ "کنٹرول سے باہر کوئی بھی علاقہ عراق اور خطے کے لیے خطرے کا باعث ہو سکتا ہے۔" (...)
پیر 28 ذی الحج 1444 ہجری - 17 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16302]