لبنانی حکومت بے گھر شامیوں کی واپسی کے منصوبے میں پیش رفت لا رہی ہے

لبنان میں شامی پناہ گزینوں کے کیمپ
لبنان میں شامی پناہ گزینوں کے کیمپ
TT

لبنانی حکومت بے گھر شامیوں کی واپسی کے منصوبے میں پیش رفت لا رہی ہے

لبنان میں شامی پناہ گزینوں کے کیمپ
لبنان میں شامی پناہ گزینوں کے کیمپ

لبنان کے حکومتی حلقوں نے تصدیق کی ہے کہ نگراں وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب کے بے گھر شامی افراد کی واپسی پر بات چیت کے لیے شام جانے والے وزارتی وفد کی سربراہی سے دستبردار ہونے سے اس منصوبے اور اس بارے میں حکومت کی جانب سے پہلے کیے گئے فیصلے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے تاکہ وزارتی کمیٹی اس حل پر اپنا کام جاری رکھ سکے۔

جب کہ ذرائع "بحث" سے تعبیر کیے جانے والے عمل میں داخل ہونے سے انکار کرتے ہوئے "الشرق الاوسط" کو کہا: "کمیٹی ابھی تک قائم ہے اور یہ موضوع زیر بحث ہے کہ اس کا حل یہ ہو سکتا ہے کہ یا تو کوئی دوسرا وزیر وفد کی سربراہی کرے، یا پھر کمیٹی اپنا کام دو طرفہ طور پر انجام دے، یعنی متعلقہ وزراء اور ان کے شامی ہم منصبوں کے درمیان دو طرفہ ملاقاتیں کے ذریعے۔ ذرائع نے سیاسی رکاوٹوں کے بارے میں بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا: "وفد کے سربراہ کی طرف سے دورے کی تاریخ طے کرنے میں جن وجوہات اور تحفظات کی بنا پر تاخیر ہوئی وہ ہم نہیں جانتے لیکن ہم ان کا احترام کرتے ہیں، اگرچہ وزیر بو حبیب نے اپنے آخری بیان میں واضح کیا اور اس کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ اس تناظر میں کی جانے والی کسی بھی کوشش پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

اس کے متوازی، لبنان میں شامی پناہ گزینوں کی بقا کی حمایت کرنے والے اور یورپی پارلیمنٹ کے فیصلے کو مسترد کرنے والے موقف جاری ہیں۔ جیسا کہ گزشتہ روز "فری پیٹریاٹک موومنٹ" نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے آج منگل کے روز احتجاج کی کال دی۔

منگل-30 ذوالحج 1444 ہجری، 18 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16303]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]