خرطوم کے محلوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی اور توپ خانوں کی شدید بمباری

26 جون 2023 کو سوڈانی دارالحکومت خرطوم کی ایک گلی میں سوڈانی فوج کی گاڑیاں گشت کرتے ہوئے (اے ایف پی)
26 جون 2023 کو سوڈانی دارالحکومت خرطوم کی ایک گلی میں سوڈانی فوج کی گاڑیاں گشت کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

خرطوم کے محلوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی اور توپ خانوں کی شدید بمباری

26 جون 2023 کو سوڈانی دارالحکومت خرطوم کی ایک گلی میں سوڈانی فوج کی گاڑیاں گشت کرتے ہوئے (اے ایف پی)
26 جون 2023 کو سوڈانی دارالحکومت خرطوم کی ایک گلی میں سوڈانی فوج کی گاڑیاں گشت کرتے ہوئے (اے ایف پی)

عینی شاہدین نے اطلاع دی ہے کہ سوڈان کے دارالحکومت (خرطوم) کے متعدد مشرقی محلوں کو گزشتہ روز فضائی اور توپ خانے کی شدید بمباری سے نشانہ بنایا گیا اور لڑنے والے دونوں فریقوں، فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان بھاری ہتھیاروں سے تصادم کا تبادلہ ہوا، جب کہ شہر کے بہت سے دیگر علاقوں میں سکون چھایا رہا۔ دوسری جانب سوڈان میں دسمبر کے انقلاب کی قیادت کرنے والے "فورسز آف فریڈم اینڈ چینج" اتحاد کے ایک سرکردہ رہنما نے ان خبروں کی تردید کی ہے، جن کے مطابق سیاسی قوتیں جلاوطنی کے دوران حکومت بنانے کے ارادے رکھتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ "یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔"

عینی شاہدین نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "مشرقی نیل" کے محلے، جہاں "ریپڈ سپورٹ" فورسز بھاری تعداد میں تعینات ہیں، زور دار دھماکوں سے لرز اٹھے، جب کہ امکان ہے کہ یہ دھماکے فضائی بمباری اور دونوں متحارب افواج کے درمیان توپ خانے کے گولوں کے تبادلے کی وجہ سے ہوئے۔

ام درمان کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ سوڈانی فوج کے جنگی طیاروں نے بغیر کسی فضائی حملے کے جاسوسی کے مقصد سے شہر کی فضاؤں میں بھرپور پروازیں جاری رکھیں۔

دوسری جانب "ریپڈ سپورٹ فورسز" نے منگل کے روز اعلان کیا کہ شمالی دارفور ریاست میں سوڈانی فوج کا ایک گروپ اس کی صفوں میں شامل ہو گیا ہے۔ "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے ایک ترجمان کی طرف سے "فیس بک" پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے: "(ریپڈ سپورٹ) فورسز مسلح افواج کے معزز اراکین کے ایک نئے گروپ کی شمولیت کا خیرمقدم کرتی ہے، جس کی قیادت شمالی دارفور اسٹیٹ سے چھٹی انفنٹری ڈویژن الفاشر کے فرسٹ لیفٹیننٹ خالد عبدالرحمٰن کر رہے ہیں۔" (...)

بدھ-01 محرم الحرام 1445ہجری، 19جولائی 2023، شمارہ نمبر[16304]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]