لیبیا کے تیل کی آمدنی پر "عدالتی نگرانی"

المنفی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کے مابین ملاقات (صدارتی کمیٹی)
المنفی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کے مابین ملاقات (صدارتی کمیٹی)
TT

لیبیا کے تیل کی آمدنی پر "عدالتی نگرانی"

المنفی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کے مابین ملاقات (صدارتی کمیٹی)
المنفی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کے مابین ملاقات (صدارتی کمیٹی)

لیبیا کی اجدابیا عدالت نے "متوازی" استحکام حکومت کے سربراہ اسامہ حماد کی نامزدگی کی بنیاد پر مرکزی بینک کے گورنر الصدیق الکبیر اور ان کے نائب مرعی البرعصی کو تیل کے آمدنی اور محصولات سے متعلق عدالتی محافظ کمیٹی کے رکن کے طور پر مقرر کیا ہے۔

حماد کی حکومت نے ایک مختصر بیان میں کہا: "سپریم کورٹ اور اجدابیہ کورٹ نے الصدیق کو مطلع کیا کہ وہ شمالی طرابلس کی عدالت میں قانونی حلف اٹھانے کے لیے آئیں اور البرعصی سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس کے لیے اجدابیا کورٹ میں آئیں۔

اسی طرح حماد نے ان سے فوری طور پر اپنا کام کرنے کا مطالبہ کیا، تاکہ "عوام کے پیسے کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔" انہوں نے دونوں سے مطالبہ کیا کہ "کسی بھی ایسی بیرونی یا اندرونی مداخلت کی اجازت نہ دیں جو لیبیا کے عوام کے پیسے کو ضائع کرنے کا باعث بنے۔"

جب کہ "عبوری" اتحاد حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ اور صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی نے اس فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم، دونون رہنماؤں نے منگل کی شام دارالحکومت طرابلس میں "عوامی اخراجات اور شفافیت کو بڑھانے کی تنظیم اور نگران کمیٹی" کے کردار کے ساتھ ساتھ "اس کے مشن کو کامیاب بنانے کے لیے تمام اداروں کے تعاون کی اہمیت" پر تبادلہ خیال کیا۔ شیڈول کے مطابق کمیٹی کا پہلا اجلاس المنفی کی سربراہی میں رواں ہفتے سرت شہر میں ہونے والا ہے۔

 

جمعرات 02 محرم الحرام 1445ہجری - 20 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16305]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]