لیبیا کے تیل کی آمدنی پر "عدالتی نگرانی"

المنفی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کے مابین ملاقات (صدارتی کمیٹی)
المنفی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کے مابین ملاقات (صدارتی کمیٹی)
TT

لیبیا کے تیل کی آمدنی پر "عدالتی نگرانی"

المنفی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کے مابین ملاقات (صدارتی کمیٹی)
المنفی اور اقوام متحدہ کے ایلچی کے مابین ملاقات (صدارتی کمیٹی)

لیبیا کی اجدابیا عدالت نے "متوازی" استحکام حکومت کے سربراہ اسامہ حماد کی نامزدگی کی بنیاد پر مرکزی بینک کے گورنر الصدیق الکبیر اور ان کے نائب مرعی البرعصی کو تیل کے آمدنی اور محصولات سے متعلق عدالتی محافظ کمیٹی کے رکن کے طور پر مقرر کیا ہے۔

حماد کی حکومت نے ایک مختصر بیان میں کہا: "سپریم کورٹ اور اجدابیہ کورٹ نے الصدیق کو مطلع کیا کہ وہ شمالی طرابلس کی عدالت میں قانونی حلف اٹھانے کے لیے آئیں اور البرعصی سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس کے لیے اجدابیا کورٹ میں آئیں۔

اسی طرح حماد نے ان سے فوری طور پر اپنا کام کرنے کا مطالبہ کیا، تاکہ "عوام کے پیسے کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔" انہوں نے دونوں سے مطالبہ کیا کہ "کسی بھی ایسی بیرونی یا اندرونی مداخلت کی اجازت نہ دیں جو لیبیا کے عوام کے پیسے کو ضائع کرنے کا باعث بنے۔"

جب کہ "عبوری" اتحاد حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ اور صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی نے اس فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم، دونون رہنماؤں نے منگل کی شام دارالحکومت طرابلس میں "عوامی اخراجات اور شفافیت کو بڑھانے کی تنظیم اور نگران کمیٹی" کے کردار کے ساتھ ساتھ "اس کے مشن کو کامیاب بنانے کے لیے تمام اداروں کے تعاون کی اہمیت" پر تبادلہ خیال کیا۔ شیڈول کے مطابق کمیٹی کا پہلا اجلاس المنفی کی سربراہی میں رواں ہفتے سرت شہر میں ہونے والا ہے۔

 

جمعرات 02 محرم الحرام 1445ہجری - 20 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16305]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]