سوڈان کے "شمالی خرطوم" شہر میں اپریل کے وسط میں "دو جرنیلوں" کی جنگ میں پہلی گولی چلنے کے بعد سے مسلسل چار ماہ سے پانی کے نلکوں سے ایک قطرہ بھی نہیں گرا اور نہ ہی یہاں کے مکینوں نے اپنے گھروں میں پانی بہنے کی آواز سنی ہے۔یہاں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ پانی کے ایک گھونٹ کی تلاش میں جان خطرے میں ڈالنے پر مجبور ہیں، اس شمالی شہر کے لوگوں کے لیے صرف پانی ہی "ممنوع" نہیں ہے بلکہ "بجلی" کی سروس بھی ان سے منقطع ہے۔ جیسا اس شمالی شہر کا حال ہے سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے دیگر تین شہر بھی پیاس اور تاریکی کی مختلف سطحوں سے گزر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں ماحولیاتی تباہی اور انسانی فضلے۔۔۔ کے ساتھ ساتھ شہریوں اور دونوں فریقوں کی متعفن لاشوں کے بھی مسائل ہیں۔ (...)
جمعرات 02 محرم الحرام 1445ہجری - 20 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16305]