خرطوم میں زندگی گولیوں... بھوک اور پیاس کے رحم و کرم پر

پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)
پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)
TT

خرطوم میں زندگی گولیوں... بھوک اور پیاس کے رحم و کرم پر

پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)
پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)

سوڈان کے "شمالی خرطوم" شہر میں اپریل کے وسط میں "دو جرنیلوں" کی جنگ میں پہلی گولی چلنے کے بعد سے مسلسل چار ماہ سے پانی کے نلکوں سے ایک قطرہ بھی نہیں گرا اور نہ ہی یہاں کے مکینوں نے اپنے گھروں میں پانی بہنے کی آواز سنی ہے۔یہاں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ پانی کے ایک گھونٹ کی تلاش میں جان خطرے میں ڈالنے پر مجبور ہیں، اس شمالی شہر کے لوگوں کے لیے صرف پانی ہی "ممنوع" نہیں ہے بلکہ "بجلی" کی سروس بھی ان سے منقطع ہے۔ جیسا اس شمالی شہر کا حال ہے سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے دیگر تین شہر بھی پیاس اور تاریکی کی مختلف سطحوں سے گزر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں ماحولیاتی تباہی اور انسانی فضلے۔۔۔ کے ساتھ ساتھ شہریوں اور دونوں فریقوں کی متعفن لاشوں کے بھی مسائل ہیں۔ (...)

جمعرات 02 محرم الحرام 1445ہجری - 20 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16305]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]