خرطوم میں زندگی گولیوں... بھوک اور پیاس کے رحم و کرم پر

پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)
پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)
TT

خرطوم میں زندگی گولیوں... بھوک اور پیاس کے رحم و کرم پر

پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)
پانی اور بنیادی خدمات کے مصائب سے دوچار بے گھر سوڈانی (اے ایف پی)

سوڈان کے "شمالی خرطوم" شہر میں اپریل کے وسط میں "دو جرنیلوں" کی جنگ میں پہلی گولی چلنے کے بعد سے مسلسل چار ماہ سے پانی کے نلکوں سے ایک قطرہ بھی نہیں گرا اور نہ ہی یہاں کے مکینوں نے اپنے گھروں میں پانی بہنے کی آواز سنی ہے۔یہاں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ پانی کے ایک گھونٹ کی تلاش میں جان خطرے میں ڈالنے پر مجبور ہیں، اس شمالی شہر کے لوگوں کے لیے صرف پانی ہی "ممنوع" نہیں ہے بلکہ "بجلی" کی سروس بھی ان سے منقطع ہے۔ جیسا اس شمالی شہر کا حال ہے سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے دیگر تین شہر بھی پیاس اور تاریکی کی مختلف سطحوں سے گزر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں ماحولیاتی تباہی اور انسانی فضلے۔۔۔ کے ساتھ ساتھ شہریوں اور دونوں فریقوں کی متعفن لاشوں کے بھی مسائل ہیں۔ (...)

جمعرات 02 محرم الحرام 1445ہجری - 20 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16305]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]