یمنی سکیورٹی نے اقوام متحدہ کےاہلکار کے قتل کے ملزموں کو گرفتار کر لیا

تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)
تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)
TT

یمنی سکیورٹی نے اقوام متحدہ کےاہلکار کے قتل کے ملزموں کو گرفتار کر لیا

تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)
تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)

گزشتہ روز یمن کے گورنریٹ تعز میں یمنی سکیورٹی فورسز نے اقوام متحدہ کے اہلکار مؤید حمیدی کے قتل کے براہ راست ملزموں کے ساتھ ساتھ 10 دیگر افراد کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا، جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ہدف بنانے کے ذمہ دار گینگ کے حصہ تھے۔ جب کہ یہ اقدام  حکومت اور صدارتی کوششوں کے ضمن میں ہے جو ملک میں اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر کی جانے والی مداخلتوں کے تناظر میں ہونے والے حادثات پر قابو پانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

تعز میں سیکیورٹی میڈیا کے اہلکار نے ایک مختصر بیان میں تصدیق کی کہ سیکیورٹی ادارے نے حمیدی کے قتل کے براہ راست ذمہ داروں کو اس جرم میں ملوث 10 دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا ہے۔(...)

اتوار 05 محرم الحرام 1445 ہجری - 23 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16308]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]