یمنی سکیورٹی نے اقوام متحدہ کےاہلکار کے قتل کے ملزموں کو گرفتار کر لیا

تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)
تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)
TT

یمنی سکیورٹی نے اقوام متحدہ کےاہلکار کے قتل کے ملزموں کو گرفتار کر لیا

تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)
تعز میں سیکورٹی ادارے اقوام متحدہ کے اہلکار کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں (ٹوئیٹر)

گزشتہ روز یمن کے گورنریٹ تعز میں یمنی سکیورٹی فورسز نے اقوام متحدہ کے اہلکار مؤید حمیدی کے قتل کے براہ راست ملزموں کے ساتھ ساتھ 10 دیگر افراد کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا، جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ہدف بنانے کے ذمہ دار گینگ کے حصہ تھے۔ جب کہ یہ اقدام  حکومت اور صدارتی کوششوں کے ضمن میں ہے جو ملک میں اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر کی جانے والی مداخلتوں کے تناظر میں ہونے والے حادثات پر قابو پانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

تعز میں سیکیورٹی میڈیا کے اہلکار نے ایک مختصر بیان میں تصدیق کی کہ سیکیورٹی ادارے نے حمیدی کے قتل کے براہ راست ذمہ داروں کو اس جرم میں ملوث 10 دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا ہے۔(...)

اتوار 05 محرم الحرام 1445 ہجری - 23 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16308]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]