الجزائر کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 34 افراد ہلاک

الجزائر میں لوگ آگ بجھانے میں مدد کر رہے ہیں (رائٹرز)
الجزائر میں لوگ آگ بجھانے میں مدد کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

الجزائر کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 34 افراد ہلاک

الجزائر میں لوگ آگ بجھانے میں مدد کر رہے ہیں (رائٹرز)
الجزائر میں لوگ آگ بجھانے میں مدد کر رہے ہیں (رائٹرز)

کل پیر کے روز الجزائر کی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ شمالی افریقہ اور جنوبی یورپ کے علاقوں میں گرمی کی لہر کے سبب ملک کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 34 ہو گئی ہے، جن میں 10 فوجی بھی شامل ہیں۔

حکام نے بتایا کہ تقریباً 8000 فائر فائٹرز آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ وہ بومردیس، بویرا، تیزی اوزو، جیجل، بجایہ اور سکیکدا کے علاقوں میں آگ بجھانے کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور اب تک ان علاقوں سے تقریباً 1500 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

دوسری جانب حکام نے آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

یاد رہے کہ شمالی افریقہ ان دنوں شدید گرمی کی لہر کی زد میں ہے، اور تیونس کے کچھ دیہاتوں میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا ہے، جہاں جنگلات کی آگ سرحدی شہر ملولا میں پھیل گئی ہے۔

عینی شاہدین نے "رائٹرز" کو بتایا کہ پہاڑی علاقوں میں لگنے والی آگ دیہات میں کچھ رہائشی مکانات تک بھی پہنچ گئی اور سینکڑوں خاندانوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا۔

شہری تحفظ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انہوں نے دیہات کے سینکڑوں افراد کو ماہی گیری والی کشتیوں اور کوسٹ گارڈ جہازوں کے ذریعے وہاں سے نکالا۔

منگل-07 محرم الحرام 1445ہجری، 25 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16310]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]