پیڈرسن نے سلامتی کونسل میں بیان دیا ہے کہ سیاسی عمل ایک " مشکل " سے دوچار ہے

اجلاسوں کے رکنے سے پہلے، پیڈرسن جنیوا مذاکراتی کمیشن کے ساتھ آئینی کمیٹی کے اجلاس میں (آرکائیو تصویر)
اجلاسوں کے رکنے سے پہلے، پیڈرسن جنیوا مذاکراتی کمیشن کے ساتھ آئینی کمیٹی کے اجلاس میں (آرکائیو تصویر)
TT

پیڈرسن نے سلامتی کونسل میں بیان دیا ہے کہ سیاسی عمل ایک " مشکل " سے دوچار ہے

اجلاسوں کے رکنے سے پہلے، پیڈرسن جنیوا مذاکراتی کمیشن کے ساتھ آئینی کمیٹی کے اجلاس میں (آرکائیو تصویر)
اجلاسوں کے رکنے سے پہلے، پیڈرسن جنیوا مذاکراتی کمیشن کے ساتھ آئینی کمیٹی کے اجلاس میں (آرکائیو تصویر)

پیر کے روز نیویارک میں منعقدہ عالمی سلامتی کونسل کے اجلاس پر شام میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال حاوی رہی، جہاں اقتصادی و انسانی صورتحال "انتہائی خطرناک" سطح پر پہنچ چکی ہے اور ہر 10 میں سے 9 شامی افراد "خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔" اس دوران شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے اعلان کیا کہ سیاسی عمل ایک "مشکل" سے دوچار ہوگیا ہے۔ انہوں نے دمشق حکومت اور باقی متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قرارداد 2254 پر عمل درآمد کے لیے دوبارہ ان کی کوششوں میں شامل ہوں۔

پیڈرسن نیویارک میں سلامتی کونسل کے اراکین کو بااثر بین الاقوامی فریقوں کی شرکت کے ساتھ شام میں باہم متنازع فریقوں کے مابین مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بریفنگ دے رہے تھے۔ یاد رہے کہ یہ کاوشیں "سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2254 میں بیان کردہ راستے کی جانب گامزن ہونے سے متعلق ہیں۔" اور ان کے "واضح اہداف" میں شام میں سیاسی عمل کو دوبارہ شروع کرنا اور خاص طور پر "آئینی کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دے کر تمام اہم فریقوں سے اعتماد سازی کے اقدامات" کے حصول کے لیے "قدم بہ قدم قابل تصدیق طریقے کو اپنانا ہے۔" (...)

منگل-07 محرم الحرام 1445ہجری، 25 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16310]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]