سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں

خرطوم کے آسمان پر 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
خرطوم کے آسمان پر 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
TT

سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں

خرطوم کے آسمان پر 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
خرطوم کے آسمان پر 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)

سوڈان کے رہائشی افراد نے بتایا کہ اتوار کے روز مہندسین آرمڈ ہیڈ کوارٹر اور ام درمان کے مرکزی محلوں میں سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ عینی شاہدین نے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو بتایا کہ فوج نے بحری شہر کے شمال اور ام درمان کے جنوب میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے ٹھکانوں پر بھاری توپ خانوں کے ذریعے بمباری کی، علاوہ ازیں جنگی طیاروں نے بھی بحری کے شمال اور مشرق میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

ام درمان شہر کی رہائشی ایک خاتون سامیہ ابو عبیدہ نے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو بتایا کہ کئی دنوں سے علاقے میں دونوں جماعتوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا: "ریپڈ سپورٹ فورسز مہندسین آرمڈ ہیڈ کوارٹر کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، جب کہ فوج بھاری توپ خانوں اور فضائی بمباری کے ذریعے علاقے پر حملہ کر رہی ہے، جس سے علاقے کے مکین ہر روز اندھی گولیوں سے یا پھر ہم پر گرنے والے اندھا دھند میزائلوں سے مرتے اور زخمی ہوتے رہتے ہیں۔"(...)

پیر 13 محرم الحرام 1445 ہجری - 31 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16316]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]