سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں

خرطوم کے آسمان پر 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
خرطوم کے آسمان پر 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
TT

سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں

خرطوم کے آسمان پر 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
خرطوم کے آسمان پر 3 ماہ سے زیادہ عرصے سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)

سوڈان کے رہائشی افراد نے بتایا کہ اتوار کے روز مہندسین آرمڈ ہیڈ کوارٹر اور ام درمان کے مرکزی محلوں میں سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ عینی شاہدین نے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو بتایا کہ فوج نے بحری شہر کے شمال اور ام درمان کے جنوب میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے ٹھکانوں پر بھاری توپ خانوں کے ذریعے بمباری کی، علاوہ ازیں جنگی طیاروں نے بھی بحری کے شمال اور مشرق میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

ام درمان شہر کی رہائشی ایک خاتون سامیہ ابو عبیدہ نے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو بتایا کہ کئی دنوں سے علاقے میں دونوں جماعتوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا: "ریپڈ سپورٹ فورسز مہندسین آرمڈ ہیڈ کوارٹر کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، جب کہ فوج بھاری توپ خانوں اور فضائی بمباری کے ذریعے علاقے پر حملہ کر رہی ہے، جس سے علاقے کے مکین ہر روز اندھی گولیوں سے یا پھر ہم پر گرنے والے اندھا دھند میزائلوں سے مرتے اور زخمی ہوتے رہتے ہیں۔"(...)

پیر 13 محرم الحرام 1445 ہجری - 31 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16316]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]