عبداللہ دوم اور بن زاید کی ملاقات میں شامی فائل سرفہرست رہی

شاہ عبداللہ دوم نے کل دارالحکومت عمان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کا خیرمقدم کیا (اے ایف پی)
شاہ عبداللہ دوم نے کل دارالحکومت عمان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کا خیرمقدم کیا (اے ایف پی)
TT

عبداللہ دوم اور بن زاید کی ملاقات میں شامی فائل سرفہرست رہی

شاہ عبداللہ دوم نے کل دارالحکومت عمان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کا خیرمقدم کیا (اے ایف پی)
شاہ عبداللہ دوم نے کل دارالحکومت عمان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کا خیرمقدم کیا (اے ایف پی)

شام کی فائل شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی بدھ کے روز اردن کے دارالحکومت عمان میں مملکت اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں سرفہرست رہی۔

"الشرق الاوسط" سے بات کرنے والے سیاسی ذرائع کے مطابق، بات چیت میں "شام کی فائل کے حوالے سے وسیع اور جامع تفصیلات سمیت شامی فائل پر عرب کمیٹی کے آئندہ اجلاس سے قبل عمان کے مفاہمت کو عملی جامہ پہنانے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔"

اردن کی شاہی دیوان نے ایک پریس بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں شاہ عبداللہ دوم اور شیخ محمد بن زاید نے پہلے دو طرفہ بات چیت کی جس کے بعد وسیع بات چیت منعقد کی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان خاص طور پر اقتصادی شعبوں میں اسٹریٹجک تعاون کو وسعت دینے کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔

جمعرات 16 محرم الحرام 1445 ہجری - 03 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16319]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]